Thursday, September 30, 2010

Bloody Revolution - 20 - 25 Years from now!

محافظوں میں گھرے لوگ در بدر ہوں گے 
نہ جانے کل سرشمشیر کتنے سر ہوں گے 

عباؤں، وردیوں، شروانیوں کو جلنا ہے
بدن فصیل شہر پر لہو میں تر ہوں گے

تم اپنے چہروں کو نوچو گے اپنے ہاتھوں سے 
سیاہ ماتھوں پہ لکھے تمہارے شر ہوں گے

سروں کی فصل تو کٹنی ہے ایک دن سالک
جو بچ رہے وہی نقارہ سحر ہوں گے 








No comments:

Post a Comment